Orhan

Add To collaction

عشق ہےساحب

" میں نے کہا تھا نا کہ اللہ نے اپکو صرف میرے لیے بنایا ہے تو اللہ اپکو کسی اور کو کیسے سونپ سکتے تھے؟ اللہ نے اپنی طرف لوٹنے پر مجھے اپ کی صورت میں انعام سے نوازا ہے ' آپ اللہ کی طرف سے میرا انعام ہیں ۔" وہ محبت سے اسے دیکھنے لگا بے شک اللہ نے اسے ایک پاکیزہ عورت سے نوازا تھا اسے اس کے کل سے کوئی سروکار نہیں تھا اس نے اس کے ساتھ اپنا آج گزارنا تھا اور آنے والا کل۔

" آپ نے مجھے یاد کیا تھا؟"

" یاد۔۔۔۔۔ تمہاری ان نیلی آنکھوں نے مجھے راتوں کو سونے نہیں دیا اور تم یاد کی بات کر رہی ہو۔" اس کی آنکھوں میں نظر آتی سچائی کو دیکھتے ہوۓ اس نے اللہ کا شکر ادا کیا ' یہ احساس ہی بہت فرحت بخش ہوتا ہے جس سے ہم محبت کرتے ہوں وہ بھی ہم سے اس سے زیادہ محبت کرتا ہے۔ اس کو یوں

اپنی طرف دیکھتا پا کے دخان نے شرارت سے پوچھا۔

" کیا ہے؟"

"عشق ہے صاحب۔" وہ بھی کھلکھلاتی ہنسی ہنستے ہوۓ بولی اور اس سے پہلے کہ وہ کوئی گستاخی کرتا وہ اپنا بازو چھڑوا کے بھاگی تھی۔

" بھاگ لو بھاگ لو گن گن کے بدلے لوں گا۔‘‘ دخان نے اسے بھاگتے دیکھ کے کہا اور دلاویزی سے مسکرا دیا ۔

ریاح ' مائدہ کو کچن کے دروازے سے لا کے حویلی کی پچھلی طرف چھوڑ کے اپنے دھیان میں مگن چہرے پر ہلکی مسکان لیے برامدے سے

گزرنے لگی کے اس کا س کسی دیوار سے ٹکرایا تھا اور پھر اس کی دھڑکنیں بے ترتیب ہوئی تھیں تو اس نے آہ کی اواز کے ساتھ اوپر دیکھا ہیزل گرین آنکھوں کو اپنی طرف دیکھتے پا کے وہ تیزی سے پیچھے ہٹی اور گڑبڑاتے ہوۓ بولی۔

" سوری میں سمجھی کے کوئی دیوار ہے۔ اس کی بات پر پہلے تو وہ حیران ہوا پھر مطلب سمجھ کے ہنسا اور اسے ہنستے ہوۓ دیکھ کے اسے احساس ہوا کے اس نے کیا بولا ہے تو منہ پر ہاتھ رکھے الٹے پاؤں پیچھے کی طرف چلنے لگی تو وہ بولا۔

" دھیان نے اب کہیں سچ میں نہ دیوار سے ٹکرا جانا۔" اس نے شرارت سے کہا تو وہ اس کے اس طرح دیکھنے پر شرما کے ز خ پھیر کے بھاگ گئ۔ عبرالمہد کو پتہ چل گیا تھا کہ اللہ کیا چاہتا ہے اور اس نے اللہ کا فیصلہ دل و جان سے قبول کرلیا تھا۔

احمر شادی کا جھانسا دے کے افشاں کو گھر سے بھگا کے لے گیا تھا۔ وہ صبح کورٹ میں جا کے میرج کریں گے لیکن اس کی نوبت نہیں آئی تھی تب اسے احساس ہوا کہ وہ کیا کر بیٹھی ہے لیکن اب پچھتاوے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت۔ اب وہ اس حالت میں نہ تو گھر جا سکتی تھی کیونکہ وہ جانتی تھی کہ اس کے گھر والے اسے قتل کردیں گے اس لیے اس نے خود کشی کر لی تھی ایسی لڑکیوں کا یہ ہی حال ہوتا ہے جو اللہ کو بھول جاتی ہیں اور اپنے ماں باپ کی عزتوں کو روند ڈالتی ہیں۔

   1
0 Comments